اسلام آباد: شرجیل میمن نے کہاہےکہ ان کےخلاف تمام کارروائیاں بیرون ملک جانےکےبعدہوئیں،اللہ کےبعد عدلیہ پراعتمادہے۔
اسلام آباد میں گرفتاری اور رہائی کےبعد پی پی رہ نماء شرجیل انعام میمن نے میڈیا سے گفتگو میں بتایاکہ میں علاج کیلئےبیرون ملک گیاتھا اور اُس وقت کےوزیراعلیٰ قائم علی شاہ سےاجازت لی تھی۔
ان کاکہناتھاکہ کچھ ماہ بعدمیں میرانام ای سی ایل میں ڈال دیاگیاتھا۔اس دوران میرے گھرپرچھاپےکی خبر چلائی گئی اورمیرےگھرسےدوارب برآمدہونےکی خبردی گئی۔
انھوں نے شکوہ کیاکہ میں نےجھوٹی خبرپرپیمراکولکھامگرآج تک جواب نہ آیا۔اس کومیں اپنامیڈیاٹرائل نہ کہوں توکیاکہوں؟۔شرجیل میمن نےکہاکہ اشتہارات دینےسےمتعلق الزامات کومستردکرتاہوں۔
انھوں نے واضح کیاکہ وہ رحم کی اپیل نہیں کریں گے اوراگرغلطی کی ہےتوسزادیں۔شرجیل میمن نےکہاکہ نیب صرف سندھ اورپیپلزپارٹی کیلئےکیوں بنی ہے؟ انھوں نے سوال کیاکہ میں پوچھتاہوں کہ دوقانون کیوں ہیں؟میں ملک میں نہیں توریفرنس کیسےدائرکردیا؟
انھوں نے کہاکہ کیایہ انتقامی کارروائیاں نہیں کی جارہیں؟ ۔شرجیل میمن نے مطالبہ کیاکہ وزیراعظم اوراُن کی فیملی کانام بھی ای سی ایل میں ڈالیں۔ ان کاکہناتھاکہ مجھےگرفتارنہیں،اغواءکیاگیا۔ انھوں نے رضامندی کااظہارکرتےہوئے کہاکہ ضمانت کےبعدمیں روزانہ عدالت آنےکوتیارہوں اور5ہزارسوالات پوچھے جائیں توان کا بھی میں جواب دوں گا۔ سماء